لاحاصل محبت اوردیوانگی دونوں ہی جنوں کی حدوں تک لے جاتے ہیں دونوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔

محبت قبضہ نہیں کرتی نہ اس پر قبضہ کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ محبت کے لئے محبت ہی کافی ہوتی ہے۔

محبت تو پتوں کی سائیں سائیں کی طرح ہوتی ہے۔ نہ دکھائی دیتی ہے نہ پکڑ میں آتی ہے، بس حصار میں لےلیتی ہے۔

محبت کے آگے ساری منطقیں، سارے جواز بے کار ہوجاتے ہیں۔ یہ بڑا انوکھا جذبہ ہے جو آپ سے اپنا آپ بھی چھین لیتا ہے۔

محبت کیا ہے صرف چار حرفوں کا مجموعہ لیکن سمندر کی گہرائی سے بھی گہری ہے۔

محبت اظہار نہیں مانگتی مگر کبھی کبھی اظہار کر دیناچاہیئے دوسرے کو مطمئن کرنے کے لئے۔

محبت کسی کوپانے کا نام نہیں بلکہ سکون حاصل کرنے کا نام ہے۔ اگر آپ کسی کو چاہتے ہیں تو ضروری تو نہیں کہ وہ آپ کو مل جائے۔ وہ آپ کوملے نہ ملے اس کی محبت آپ کے دل میں پہلے کی طرح موجود و تروتازہ رہتی ہے۔

یہ محبت ہی تو ہے جو اگر روٹھ جائےتو انسان کے چہرے سے تمام رنگ چھین لیتی ہے اور اگر مل جائے تو قوس قزح کے تمام رنگ چہرے پر بکھیر کر اسے اتنا خوبصورت کر دیتی ہے کہ وہ خود حیران رہ جاتا ہے۔

محبتوں میں بدگمانی نہیں ہونی چاہیئے۔ محبت کی ہے تو اعتبار کرنا سیکھو اگر وہ خفاہے تو اسے منا لو کہ محبت ہمیشہ اس مان سے روٹھتی ہے کہ اسے منا لیا جائے