یہ ہم کس طرف جا رہے ہیں ؟؟
کبھی ہم نے سوچا یا سوچنے کی کوشش ہی نہیں کی؟؟

کسی غزنوی نے توڑا تھا۔۔۔۔۔۔۔آ کے اک سومنات
اب مسلم کے ہر گھر میں ہیں سومنات سجے ہوئے

اگر میں کہوں کہ آپ کے گھروں میں دن رات صبح شام بتوں کی پوجا ہوتی ہے تو آپ ہقینا مجھ سے خفا ہو جائیں گے۔

مجھ پرخفا ہونے سے پہلے کسی وقت ایک بار اپنے اہل خانہ کے ساتھ بیٹھ کر ٹی وی پر ان کے پسندیدہ پروگرام دیکھئے گا آپ کو میرا دعوی سچ لگنے لگے گا۔

مجھے پتہ ہے کہ کچھ دوست اس کو تفریح کا نام دیں گے لیکن یقین کر لیجئے کہ تفریح کے نام پر آپ کا پڑوسی ملک
آپ کے بچوں اور فیملیز کو اپنے ہر ڈرامے میں دس یا پندرہ منٹ کے بعد بتوں کا احترام اور پوجا سکھا رہا ہوتا ہے۔
ہماری خواتین کو خاندانوں میں فساد ڈالنے کے طریقے سکھا رہا ہوتا ہے۔
اور ہمارے معصوم بچوں کو اپنے عجیب و غریب دیوتاؤں کے قصے دکھا دکھا کر اپنے مذہب سے روشناس کرا رہا ہوتا ہے۔

تجربہ کر کے دیکھ لیجئے گھر میں کسی بچے یا بڑھے سے عشرہ مبشرہ اصحابہ کرام رضوان کے نام پوچھ لو تو اکثریت کو نہیں آئیں گے لیکن اگر انڈین ایکڑز کے نام پوچھ لو تو وہ آپ کو 20سے زیادہ نام بتا دیں گے،

فحاشی تو ہماری نسل کی رگوں میں اتر چکی ہے اس کا علاج کیا کرنا ایمان بھی ہمارا رخصت ہو گیا۔
لیکن سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ ہمارے بچے اور خواتین ایک اور مذہب کو غیر شعوری طور پر اپنا رہے ہیں۔

میرے ایک دوست مجھے ایک دن بتا رہے تھے کہ اپنے دس سالہ بیٹے کے ساتھ کچھ دن پہلے وہ ایک شادی پر گئے۔
نکاح کے بعد ان کا بیٹا ان سے پوچھنے لگا ابو انہوں نے پھیرے تو لئے نہیں شادی کیسے ہو گئی؟۔

کیا ہم اپنی شناخت اپنا اسلامی کلچر آہستہ آہستہ کھوتے نہیں چلے جا رہے؟

پلیز سوچیئے گا ضرور !!!