ابلیس کا اصلی نام عزازیل ہے۔ ابلیس کی کنیت ابو قیتر یعنی تکبر کا باپ ہے۔ ابلیس کے لفظی معنی “انتہائی مایوس” کے ہیں اصلاحا یہ اس جن کا نام ہے جس نے اللہ کے حکم کی نافرمانی کر کے آدم علیہ السلام اور نبی آدم علیہ السلام کے لیے مطیع و مستخر ہونے سے انکار کر دیا۔

ابلیس کو انسان پر کوئی اختیار حاصل نہیں کہ وہ زبردستی اسے کھینچ کر اپنی راہ پر لے جائے۔ وہ صرف بہلانے پھسلانے سے کام لے سکتا ہے۔شیطان کے پانچ اہم ساتھی ہیں جن کے نام درج ذیل ہیں

1۔ثبر:- اس کے اختیار میں مصیبتوں کا کاروبار ہے۔ جس میں لوگ ہائے واویلا کرتے ہیں۔ اور گریباں پھارتے ہیں منہ پر طمانچے مارتے ہیں اور جاہلیت کے نعرے لگاتے ہیں

2۔اعور:- یہ لوگوں کو بدی کا مرتک کرتا ہے اور اسے ان پر اچھا اور پسندیدہ کر کے دکھاتا ہے۔

3۔مسوط :- یہ کزب اور دروغ پر مامور ہے۔جسے لوگ کان لگا کر سنں۔ یہ انسانوں کی شکل اپنا کر ان سے ملتا ہے۔ اور انہیں فساد برپا کرنے کی جھوٹی خبریں سناتا ہے۔

4۔ داسم:- یہ آدمی کے ساتھ گھر میں داخل ہوتا ہے اور گھر والوں کے عیب دکھاتا ہے۔اور ان پر غضب ناک کرتا ہے۔

5۔ زکنیور:- یہ بازاروں کا مختار ہے۔ بازاروں میں آکر یہ قسم قعم کیبدی اور بددیانتی کے جھنڈے گاڑتا ہے

ان معلومات کا ماخذ حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی الگیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی تصنیف لطیف غنیۃ الطالبین ہے