٭ نفوس اورماحول کو عبادت کے لیے تیار کرنا ، اورتوبہ و اللہ تعالی کی طرف رجوع کرنے میں جلدی کرنا ، ماہ رمضان کے آنے پر خوشی محسوس کرنا ، روزے کو اچھے اوربہتر انداز اورپختگی سے رکھنا ، ، نماز تروایح میں خشوع وخضوع اختیار کرنا ، دوسرے عشرے میں نماز تراویح سے پیچھے نہ ہٹنا ، لیلۃ القدر کی تلاش اورعبادت کرنا ، ایک بارقرآن مجید پڑھنے کے بعد دوبارہ غوروفکر اورتدبر سے پڑھنا ، رمضان میں عمرہ حج کے برابر ہے ، فضیلت والے ماہ مبارک میں صدقہ وخیرات کرنا بڑے اوردوگنے اجروثواب کا باعث ہے ، رمضان المبارک میں اعتکاف سنت مؤکدہ ہے ۔
٭ رمضان المبارک شروع ہونے کی مبارکباد دینے میں کوئي حرج نہيں ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی صحابہ کرام کو رمضان المبارک کے آنے کی خوشخبری دیا کرتے اوراس کا خیال رکھنے پر ابھارا کرتے تھے ۔
ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرےت ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( تم پر رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ سايہ فگن ہورہا ہے ، اللہ تعالی نے تم پر اس کے روزے فرض کیے ہیں ، اس مین آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں ، اورجہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں ، اوربڑے بڑے سرکش شیطان جکڑ دیے جاتے ہيں ، اس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار راتوں سے افضل ہے ، جوبھی رمضان کی خیر سے محروم کردیا گيا وہ محروم ہی ہے ) ۔
سنن نسائي ( 4 / 129 ) صحیح الترغیب ( 1 / 490 ) ۔