ميرا سوال يہ ہے كہ: رمضان المبارك ميں ايك دن ميں نے چھوٹے بچے كے منہ كا بوسہ ليا ليكن مجھے يہ ياد نہيں كہ آيا اس كا لعاب ميرے منہ ميں گيا يا نہيں، اور اگر لعاب ميرے منہ ميں گيا بھى ہو تو ميرا غالب گمان يہى تھا كہ اس سے روزہ نہيں ٹوٹتا… كيونكہ اگر مجھے اس كا علم ہوتا ميں ايسا نہ كرتا كيا ميرے ذمہ اس روزہ كى قضاء ہے ؟
الحمد للہ:

آپ كا روزہ صحيح ہے اور آپ پر قضاء لازم نہيں؛ كيونكہ آپ يقين نہيں كہ اس كا لعاب نگلا ہے يا نہيں، اور عبادت شك سے باطل نہيں ہوتى.

اور اگر فرض كريں كہ آپ نے اس كا لعاب نگل بھى ليا ہو تو بھى آپ پر كچھ لازم نہيں كيونكہ آپ اس كے حكم سے جاہل تھے كہ يہ روزے كو توڑ ديتا ہے.

واللہ اعلم .