اگر آدمی رمضان میں دن کو بیٹھا اور سوچتا رہے اور پھر سوتے میں اسے انزال ہو جائے تو کیا اس کا روزہ فاسد ہو جائے گا اوراس پر قضاء ہے ؟

الحمد للہ :

جسے سوچنے کی بنا پر انزال ہو یا احتلام ہو جائے اس کا روزہ فاسد نہیں ہوتا لیکن اس کے ذمہ غسل جنابت ہے کیونکہ جب ام سلیم رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ کیا عورت کو جب احتلام ہو تو اس پر بھی غسل ہے ؟

تو انہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( ہاں جب وہ پانی کو دیکھے )

اور آدمی کے لۓ بھی یہی حکم ہے اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حکم بھی ہے ( کہ پانی پانی سے ہے ) اور روزہ صحیح ہے کیونکہ احتلام ہونا اس کے اختیار میں نہیں اور ایسے ہی تفکر اور سوچ و بچار بھی ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( اللہ تبارک وتعالی نے میری امت سے خطاء اور بھول معاف کر دی ہے اور جو کہ دل میں آئے جب تک کہ اس پر عمل نہ کیا جائے یا اسے زبان پر نہ لایا جائے معاف ہے )

اور یہ سب کچھ اللہ تبارک وتعالی کا لطف وکرم اور مہربانی ہے ۔

واللہ تعالی اعلم .