پی ٹی اے کی جانب سے ممنوع قرار دیے جانے والے موبائل فون جیمرز اب گاڑیاں چوری کرنے کے لیے بھی استعمال کیے جارہے ہیں۔ چکوال سے حراست میں لیے گئے ایک کار چور گروپ کے سرغنہ نے دوران تفتیش حیرت انگیز انکشافات کیے کہ کسطرح وہ موبائل فون جیمرز کا استعمال کرتے ہوئے گاڑی میں لگے ٹریکر سسٹم کو ناکارہ بنا دیتے ہیں۔

آج کل کار ٹریکنگ کمپنیاں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے جی پی ایس اور موبائل فون سگنلز کے ذریعے گاڑی کی پل پل کی خبر رکھتی ہیں، لیکن کار چور اب جیمرز کا استعمال کرکے ان آلات کو ناکارہ بنا دیتے ہیں۔

گرفتار کیے جانے والے کار چور نے اعتراف کیا کہ وہ 50 ہزار یا اس سے کم مالیت کا جیمر استعمال کرتے ہوئے کسی بھی قسم کے کار ٹریکنگ سسٹم کو ناکارہ بنا دیتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے وہ جیمر کو کار میں نصب لائٹر سے جوڑ دیتے ہیں۔اور بعد ازاں گاڑی کو پشاور منتقل کر دیتے ہیں جہاں گاڑی سے ٹریکر اور دیگر آلات نکال لیے جاتے ہیں۔