ابھی کچھ لمحے باقی ہیں
رواں سال ختم ہونے میں
چلو ایسا کریں ہم تم
گلے شکوے چو رہتے ھیں
ہمیشہ درمیاں اپنے
انہیں ہم ختم کر ڈالیں
نئے وعدے نئی قسمیں
نئی بنیاد ھم باندھیں
نئے انداز سے جیون کا
ایک اک رخ بدل ڈالیں
دلوں میں ہے کدورت جو
ہم اس کو ختم کر ڈالیں
ابھی کچھ وقت باقی ہے
نیا پھر سال آنے میں