جدائی کے موسم میں ،
اترتی شام سے پہلے،
میری یخ بستہ آنکھوں میں،
خاموشی رقص کرتی ہے،
تو اسکی یاد کی پایل،
یوں میرے کان میں آکر،
مسلسل چھنچھناتی ہے،
تو پھر یکدم،
خاموشی کا تسلسل ٹوٹ جاتا ہے،
پھر ایسے میں کوئی کوئل،
بڑے ہی کرب سے کوکے،
تو یوں محسوس ہوتا ہے،
کہ جیسے بے سبب کوئی،
کسی کو یاد کرتا ہے،
کسی کو یاد کرتا ہے ۔ ۔ ۔۔