اسے کہنا
ڈسمبر کی سرد ہوائیں
لوٹ آئی ہیں
اماوس رات کو اسکی یاد
کسی جگنو کی مانند
میرے آسپاس روشنیاں بکھیرتی رہتی ہے
اسے کہنا
اپنی یادوں کو سمجھا جائے
کہ
اسکے بنا مجھے
روشنیاں اچھی نہیں لگتیں