قصیدہ گووٌں کی محفل میں جب بھی سچ بولا
دیوانے لوگوں نے، پتھر اُٹھا لئے فورآ

طوفاں کے دھارے پہ بہنا، مرا طریق نہیں
کہ ایک عُمر ھے گزری بغاوتیں کرتے

مرے قبیلے کے سارے ھی جانشیں سُن لو
کٹھن ھے راہ، بہت سوچ کے اِدھر آنا