آئینہ جو توڑو گے خود بھی ٹوٹ جاؤ گے
Jun.23, 2015 in
POETRY, Urdu Misc Poetry
آئینہ تو اُجلا ہے
ہم تو کل بھی کہتے تھے
اپنے عکس کی کالک
دُھل سکے تو دھو ڈالو
عکس کی صباحت کو
’’ برص ‘‘ چاٹ لیتا ہے
ہم تو کل بھی کہتے تھے
اپنی ٹیڑھی آنکھوں کے
تِرچھے زاویے بدلو
زاویے جو تِرچھے ہوں
مستقیم راہوں کا
کب سُراغ ملتا ہے؟
آئینے کی عظمت سے
اب حقارتیں کیسی؟
عکس سے گُریزاں ہیں
اب بصارتیں کیسی؟
اپنے آپ سے کب تک؟
یوں نظر چراؤ گے
آئینہ جو توڑو گے
خود بھی ٹوٹ جاؤ گے
Advertisement