غلط نہ جان کہ اتنے حقیر ہم بھی نہیں
Jul.01, 2017 in
Aarzoo Shayari, Ishqia Dard, POETRY
محبتوں میں ہوس کے اسیر ہم بھی نہیں
غلط نہ جان کہ اتنے حقیر ہم بھی نہیں
نہیں ہو تم بھی قیامت کی تند و تیز ہوا
کسی کے نقش ِ قدم کی لکیر ہم بھی نہیں
ہماری ڈوبتی نبضوں سے زندگی تو نہ مانگ
سخی تو ہیں مگر اتنے امیر ہم بھی نہیں
کرم کی بھیک نہ دے اپنا تخت بخت سنبھال
ضرورتوں کا خدا تو، فقیر ہم بھی نہیں
شب سیاہ کے مہمان دار ٹھرے ہیں
وگرنہ تیرگیوں کے سفیر ہم بھی نہیں
ہمیں بجھا دے ہماری انا کو قتل نہ کر
کہ بے ضرر ہی سہی بے ضمیر ہم بھی نہیں
Advertisement