میں شرمسار ہوا تیری جستجو کر کے
Jun.23, 2015 in
dard bharee shairee, Mohsin Naqwee, Urdu Ghazal
عذاب دید میںآنکھیں لہو لہو کر کے
میں شرمسار ہوا تیری جستجو کر کے
سنا ہے شہر میں زخمی دلوں کا میلہ ہے
چلیں گے ہم بھی مگر پیرہن رفو کر کے
یہ کس نے ہم سے لہو کا خراج پھر مانگا
ابھی تو سوئے تھے مقتل کو سرخرو کر کے
اجاڑ رت کو گلابی بنائے رکھتی ہے
ہماری آنکھ تری دید سے وضو کر کے
کوئی تو حبس ہوا سے یہ پوچھتا محسن
ملا ہے کیا اسے کلیوں کو بے نمو کر کے
Advertisement