ہم نے بھی رکھے درد کے مینار بیچنے
Jun.23, 2015 in
Ibne_Umeed, Urdu Poets
ہم نے بھی رکھے درد کے مینار بیچنے
کل تک جو اُن کا مان تھا، غربت نگل گئی
بازارِ شب میں آئے وُہ، دستار بیچنے
جس نے لڑی لڑائی تھی، کل قوم کےلئے
منڈی میں آگیا لو تلوار بیچنے
غاصب نے جال روٹی کا، پھیلایا اس طرح
عِصمت کو لے کے چل دیا، خوددار بیچنے
محافظ تھے میرے دین کے، کل تک جو شہر میں
دکانیں سجا کے بیٹھے ہیں، اوتار بیچنے
Advertisement