رہ کے خاموش ذرا دھوم مچا دی جائے
Jun.23, 2015 in
Aarzoo Shayari, POETRY, Urdu Love Poetry, Urdu Sad Poetry
سی کے لب اک قیامت سی اٹھا دی جاے
رہ کے خاموش ذرا دھوم مچا دی جائے
اب تو صیاد کو بھی کوئی سزا دی جائے
اس قفس ہی میں ذرا آگ لگا دی جائے
جس کو دیکھو وہی صحرا میں چلا آتا ہے
راستے میں کوئی دیوار اُٹھا دی جائے
دل میں کب تک رہے امید کا ویران محل
اب تو یہ کہنہ عمارت بھی گرا دی جائے
تیرا دیوانہ تو ویرانہ نہیں چھوڑے گا
کوئی بستی اسی جنگل میں بسا دی جائے
Advertisement