ذاتی ڈومین نیم اور ہوسٹنگ پر بلاگ بنانے کے لئے سب سے پہلے ڈومین نیم اور ہوسٹنگ خریدنی پڑتی ہے۔ پھر اس پر بلاگ بنایا جاتا ہے۔ ذاتی ڈومین نیم کا جہاں یہ فائدہ ہوتا ہے کہ آپ اپنے مرضی کے نام کی ڈومین ڈاٹ کام(.com)، ڈاٹ نیٹ (.net) یا ڈاٹ پی کے(.pk) وغیرہ میں حاصل کرتے ہیں وہیں پر ذاتی ہوسٹنگ ہونے کی وجہ سے آپ کو آزادی ہی آزادی اور اختیارات ہی اختیارات ہوتے ہیں۔ کئی سہولیات جو مفت کی سروس میں دستیاب نہیں ہوتیں وہ ذاتی ہوسٹنگ پر منٹوں میں دستیاب ہو جاتی ہیں۔ جیسے بلاگ کے لئے خوبصورت تھیم اور پلگ انز وغیرہ اور پھر ان کا آسان استعمال۔
ڈومین نیم اور ہوسٹنگ خریدنا کوئی مشکل کام نہیں۔ اگر آپ کے پاس کریڈٹ کارڈ ہو تو یہ کام چند منٹوں میں ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں کئی ایک اچھے ڈومین نیم اور ہوسٹنگ کے ری سیلر موجود ہیں جن سے آپ آسانی سے ڈومین نیم اور ہوسٹنگ خرید سکتے ہیں۔ ڈومین نیم اور ہوسٹنگ کی قیمت بھی کوئی زیادہ نہیں بلکہ اب تو کئی ری سیلر دو ہزار روپے سالانہ تک ڈومین نیم اور ہوسٹنگ دے دیتے ہیں۔
ڈومین نیم اور ہوسٹنگ ہمیشہ قابل اعتماد کمپنی سے خریدیں کیونکہ آج کل جگہ جگہ ڈرائینگ روم ہوسٹنگ کمپنیاں بھی بن چکی ہیں۔ جن کے کل کا کچھ پتہ نہیں کیونکہ یہ کسی وقت بھی بھاگ سکتے ہیں۔ ڈومین نیم خریدتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کر لیں کہ ڈومین نیم آپ کے نام اور ای میل پر ہی رجسٹر ہو اور ڈومین نیم کی سیٹنگز کا آپ کے پاس پورا پورا اختیار ہو۔اس کے علاوہ ہوسٹنگ قابل اعتماد ہو۔ جس میں مواد کے ضائع ہونے کا ڈر کم سے کم ہو اور اس کا ڈاؤن ٹائم بھی کم ہو۔ ہوسٹنگ کے معیاری ہونے کے بارے میں گوگل پر تلاش بڑی اچھی مدد کر سکتی ہے۔ یوں تو کئی قسم کی ہوسٹنگ ہوتی ہیں جیسے ونڈوز ہوسٹنگ اور لینکس ہوسٹنگ وغیرہ۔سستی اور زیادہ تر لینکس ہوسٹنگ ہی ہوتی ہے اور عام طور پر ویب سائیٹس اور بلاگ کے لئے لینکس ہوسٹنگ ہی بہتر رہتی ہے۔
ڈومین نیم اور ہوسٹنگ خریدنے کے بعدان کی سیٹنگز کی جاتی ہیں۔ عام طور پر یہ سیٹنگز ڈومین نیم اور ہوسٹنگ بیچنے والی کمپنی ہی کر دیتی ہے۔ اس کے بعد ویب سائیٹ یا بلاگ خود بنانا ہوتا ہے۔ مرکزی ڈومین پر یا اس کی ذیلی ڈومین(Sub Domain) یا فولڈر پر بھی بلاگ بنا سکتے ہیں۔
ورڈپریس ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں اور پھر اسے اپنی ویب سائیٹ پر انسٹال کر لیتے ہیں