لڑکے
لڑکے —– گل نوخیز اختر
—————————-
لڑکے مختلف اقسام کے ہوتے ہیں ….. ٹیکنیکل لڑکے ….. شریف لڑکے ….. الیکٹرانک لڑکے ….. بیٹری والے لڑکے ….. ریموٹ کنٹرول لڑکے ….. بم لڑکے….. اور ….. سی این جی لڑکے ….. آئیے باری باری ان تمام اقسام کا جائزہ لیتے ہیں !!!
(ٹیکنیکل لڑکے)
یہ وہ لڑکے ہیں جو ہر بات کا ٹیکنیکل حل تلاش کرتے ہیں، میں نے ایک ٹیکنیکل لڑکے سے پو چھا کہ بال لمبے کرنے کا کیا طریقہ ہے ؟اطمنیان سے بولا ….. مٹی کے تیل سے اچھی طرح دھو کر ، آگ پر سکھائیں ….. !!!
ٹیکنیکل لڑکے معمولی چیزوں سے بھیانک بھیانک نتائج حاصل کرنا جانتے ہیں ….. میں نے اسی طرح کے ایک لڑکے سے پوچھا کہ جس لڑکی سے تم محبت کرتے ہو اگر وہ تمہیں نہ ملی تو تم کیا کرو گے؟سگریٹ کا کش لیتے ہوئے بولا …. میں اس کے باپ کے تالو میں اینٹ دے ماروں گا۔میں نے سہم کر پوچھا ….. اور لڑکی کے ساتھ کیا سلوک کروگے؟خوفناک لہجے میں بولا….. میں اسے اغواء کر لوں گا اور روزانہ صبح نہار منہ اوباما کی تصویر دکھایا کروں گا …..میں اس کا یہ بھیانک منصوبہ سن کر دہل گیا اور کانوں کو ہاتھ لگا دیے۔
(شریف لڑکے)
ان میں شرافت کوٹ کوٹ کر بلکہ مار مار کر بھری ہوتی ہے۔ عام بندہ اتنی سہیلیاں نہیں بناتا جتنی یہ بہنیں بنا جاتے ہیں۔میری کلاس میں بھی ایک ایسا لڑکا پڑھتا تھا جو بہنیں بنانے میں بڑا ماہر تھا‘ کبھی کسی لڑکی کو نام لے کر نہیں بلاتا تھا بلکہ ہمیشہ بہن بہن کہتا رہتا تھا۔
پچھلے دنوں لگ بھگ دس سال کے بعد اس سے ملاقات ہوئی، میں نے پوچھا ….. ہاں بھئی ….. سناؤ ….. شادی ہو گئی …. ؟؟؟شرما کر بولا ….. بس جی ….. ایک بہن سے بات چل رہی ہے !!
(الیکٹرانک لڑکے)
یہ انتہائی قیمتی دھات کے بنے ہوتے ہیں اور بڑے ذہین ہوتے ہیں ، سکول کالج میں بے شک منہ بھی نہ دھو کر جاتے ہوںِ لیکن یونیورسٹی میں آتے ہی روزانہ نہانا شروع کر دیتے ہیں۔ان کا کام لائبریری سے موٹی موٹی بور کتابیں اشو کروانا اور ہر وقت کسی لڑکی سے نوٹس کا تبادلہ کرنا ہوتا ہے۔
یہ سارا سال بجلی کی طرح پیر ڈ اٹینڈ کرتے ہیں …..
ہر لیکچر غور سے سنتے ہیں ….
. کبھی چھٹی نہیں کرتے ….
. پروفیسروں کی عزت کرتے ہیں….
. دل لگا کر تعلیم حاصل کرتے ہیں…
یہ صرف لڑکیوں ہی کو نوٹس دیتے ہیں، کیونکہ ان کے خیال میں صرف لڑکیاں ہی تعلیم پر بہتر توجہ دیتی ہیں۔ یہ ہر وقت لڑکیوں کو باور کراتے رہتے ہیں کہ انہیں صرف اور صرف تعلیم پر توجہ دینی چاہیے ….. تاہم جب لڑکیاں تعلیم پر توجہ دے رہی ہوتی ہیں تو یہ لڑکیوں پر توجہ دے رہے ہوتے ہیں۔ یہ پڑھائی کے اتنے شوقین ہوتے ہیں کہ اگر ان سے کوئی لیکچر مس ہو جائے تو سارا دن’’ بونترے بونترے‘‘ پھرتے ہیں….. اپنی جان پر کھیل کر گیس پیپر حاصل کرتے ہیں اور پھر راتوں کو لڑکیوں کو فون کر کر کے انہیں گیس بتاتے ہیں …..
یہ الیکٹرانک لڑکے کمرہ امتحان میں جانے سے پہلے یہ کہہ کر سب کی جان نکال دیتے ہیں کہ آج امتحان میں صرف وہی سوال آئیں گے جو انہوں نے تیار کیے ہوئے ہیں ….. جب رزلٹ آؤٹ ہوتا ہے تو ان الیکٹرانک لڑکوں کی محنت رنگ لاتی ہے….. اور یہ ….. ہائی تھرڈ ڈویژن میں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔
(بیٹری والے لڑکے)
ان کے ہاتھ میں جب تک کوئی بیٹری والی چیز نہ ہو ، ان سے کوئی کام نہیں ہوتا۔ یہ عموماٌ اپنے پاس موبائل فون ، ٹیپ ریکارڈر ، کارڈ لیس فون ، ڈیجیٹل ڈائری یا کیمرہ رکھتے ہیں۔ ایسے لڑکے عموماٌ شادی بیاہوں پر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہ جہاں بھی لڑکیاں دیکھتے ہیں ان کے قریب جا کر اپنا موبائل فون کان سے لگاتے ہیں اور بلند آواز سے لندن اور سوئٹزر لینڈ کی باتیں کرنے لگتے ہیں ….. تاہم تھوڑی دیر بعد جب بارات آتی ہے تو ڈائیاں لگا لگا کر پیسے لوٹنے لگ جاتے ہیں!!!
(ریموٹ کنٹرول لڑکے)
ان کا کنٹرول عموماٌ لڑکیوں کے ہاتھ میں ہوتا ہے ، ان کی زیادہ تر اقسام شادی شدہ مردوں میں پائی جاتی ہے۔ میں نے ایک ریموٹ کنٹرول لڑکے سے پوچھا ….. سناؤ! شادی ہو گئی ہے یا ابھی تک اپنے کپڑے خود دھوتے ہو؟ٹھنڈی سانس لے کر بولا ….. تمہاری دونوں باتوں کا جوب ہاں میں ہے۔
(بم لڑکے)
یہ لڑکے جہاں کہیں بھی بیٹھے ہوں ایسا لگتا ہے جیسے ’’لڑ۔کے ‘‘بیٹھے ہیں۔ یہ ہر بات کا غصہ کر جاتے ہیں۔ میں نے اسی طرح کے ایک بم لڑکے سے کہا ….. بھائی صاحب آپ بہت اچھی کرکٹ کھیلتے ہیں ….. آج آپ کی بیٹنگ دیکھ کر تو مزہ آگیا ….. میںآپ کی عظمت کو سلام کرتا ہوں…..اس نے چونک کر میری طرف دیکھا۔ پھر پاس پڑی ہوئی اینٹ اٹھائی اور غصے سے میری طرف چیختا ہوا بھاگا ….. میں نے بڑی مشکل سے ایک رکشے کے پیچھے چھپ کر جان بچائی۔
بعد میں پتا چلا کہ عظمت اس کی بہن کا نام تھا۔’’بم لڑکے‘‘ لڑکیوں سے بہت الرجک ہوتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ عورت فساد کی جڑ ہے ، یہ ہمیشہ عورت سے سو گز دور رہنا پسند کرتے ہیں ۔ میں نے ایک بم لڑکے سے کہا کہ فلاں لڑکی تمہیں بہت پسند کرتی ہے ، تم اسے کوئی تحفہ ضرور دو بے شک دس روپے کا ہی کیوں نہ ہو ….. !!!منہ بنا کر بولا ….. اسے تحفہ دینے سے بہتر ہے کہ میں دس روپے کا صابن خرید لوں ….. منہ ہاتھ دھونے کے لیے !!!
(سی این جی لڑکے)
یہ بالکل میرے جیسے ہوتے ہیں ….. پڑھائی میں نکمے ….. اور کاہلی میں بحرالکاہل ….. ان کے دماغ میں شرارتوں کی اتنی گیس پھری ہوتی ہے کہ جس دن یہ کوئی شرارت نہ کریں گیس ٹربل کا شکار ہو جاتے ہیں ۔
ان میں کوئی کوالٹی ہو نہ ہو ، یہ اپنے آپ کو طرم خاں ہی سمجھتے ہیں
سی این جی لڑکے اتنے سست ہوتے ہیں کہ ان کے بس میں ہو تواپنی نسل بڑھانے کے لیے بھی ملازم رکھ لیں۔۔لڑکوں پر اور بھی بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے لیکن کیا فائدہ!!!اس سے بہتر ہے بندہ دوبارہ روٹی کھا لے۔۔۔!