بلاگ پر لکھیں تو کیا لکھیں
کچھ لوگوں کو سمجھ نہیں آتی کہ بلاگ پر لکھیں تو کیا لکھیں اور کہاں سے شروع کریں اس بارے میں میرا خیال ہے کہ بس پہلا قدم اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ آگے آگے آپ کا اپنا بلاگ خود، دیگر بلاگز اور قارئین کے تبصرےیہ سمجھاتےجاتے ہیں کہ کیا لکھا جائے۔ سب سے پہلے تو آپ اپنے بلاگ پر اپنا تعارف کرائیں تاکہ قارئین کو آپ کے بارے میں پتہ چلے۔ اس کے بعد مزید اپنے شوق اور شعبہ کے مطابق لکھیں۔
بلاگنگ شروع کرنے کابہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ جو دیکھتے ہیں، جو محسوس کرتے ہیں ان کو سادہ الفاظ کی شکل دیں اور بلاگ لکھ دیں۔ فرض کریں آپ نے کہیں کو حادثہ دیکھا یا کوئی منفرد چیز دیکھی اب آپ اس حادثہ یا منفرد چیز سے کیا نتیجہ نکالتے ہیں؟ ایسا کیوں ہوا؟اس کے پیچھے کیا محرکات تھے؟ اس سے آپ نے اور دوسروں نے کیا اثر لیا وغیرہ وغیرہ سوچیں اور پھر انہیں اپنے بلاگ پرلکھ کر دوسروں سے شیئر کر دیں۔ ایک تو آپ کی آواز دوسروں تک پہنچ جاتی ہے اور پھر دوسرے جب اپنی رائے دیتے ہیں تو آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ دوسرے اس بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ اس طرح آہستہ آہستہ آپ کو بلاگ لکھنے کا تجربہ ہوتا جاتا ہے۔ جو لوگ کسی نہ کسی شعبہ سے وابستہ ہیں وہ کوشش کریں کہ زیادہ تر اپنے شعبے سے متعلق لکھیں کیونکہ اس سے آپ کی تحریر میں جان بھی ہو گی اور آپ اپنا نقطہ نظر اچھی طرح بیان کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ جہاں تک میرا خیال ہے من گھڑت کہانیوں کی بجائے عام زندگی میں ہونے والے تجربات پر لکھیں۔ اس سے ایک تو آپ کے تجربات اور تجزیے دوسرے لوگوں تک پہنچیں گے اور جب قارئین تبصرے یا رائے دیں گے تو آپ کو تصویر کے کئی دوسرے رخ نظر آئیں گے۔ جس سے آپ کی سوچ مزید پختہ ہو گی۔ویسے میرا مشورہ یہ ہے کہ اپنا بلاگ شروع کرنے سے پہلے اپنی پسند کے چند بلاگز کو پڑھیں جس سے آپ کو بہتر اندازہ ہو جائے گاکہ بلاگنگ کیا ہے اور کیسے شروع کی جا سکتی ہے؟
چند دیگر مشورے
جو بھی لکھیں مکمل حوالے اور ٹھوس ثبوت کی بنا پر لکھیں تاکہ اگر کوئی کسی بات پر آپ سے بحث کرے تو آپ تسلی بخش جواب دیں سکیں۔ ہمیشہ مثبت سوچ کا مظاہرہ کریں۔ کبھی یہ نہ سوچیں کہ آپ بڑے تیس مار خاں ہیں کیونکہ آپ کا بلاگ پوری دنیا میں مختلف مقامات پر، مختلف ذہنیت کے لوگ پڑھیں گے جن میں کئی بلکہ بہت زیادہ آپ سے بھی قابل ہو سکتے ہیں۔ اس لئے اگر آپ سیکھنے، سیکھانے اور مشورے کے انداز میں بلاگنگ کریں گے تو آپ کو بے شمار فوائد حاصل ہوں گے اور اگر آپ نے اپنی سوچ دوسروں پر ٹھونسنے کی کوشش کی تو منہ کی بھی کھانی پڑ سکتی ہے کیونکہ اس دنیا میں صرف آپ ہی ذہین نہیں اور بھی بڑے بڑے لوگ موجود ہیں۔ اس لئے کبھی جارحانہ انداز اختیار نہ کریں۔ مثبت سوچ رکھتے ہوئے مکمل دلائل اور بہتر طریقہ سے اپنا نقطہ نظر بیان کریں اور اگر کوئی جواب میں آپ سے اختلاف کرے تو کم از کم اس کے جواب پر غور ضرور کریں کیونکہ ہو سکتا ہے آپ کسی جگہ غلطی کر رہے ہوں۔ اگر آپ کو محسوس ہو کہ آپ غلطی پر ہیں تو انا کی جنگ میں پڑنے کی بجائے اپنی اصلاح کریں تاکہ آپ مزید بہتر طریقے سے بلاگنگ کر سکیں۔ اگر آپ ذرا سی بھی ”انا“ یا ”میں نہ مانو“ کے فارمولے پر چلے تو بلاگنگ کے حوالے سے آپ کو اور آپ کی سوچ کو نقصان ہو سکتا ہے۔ اور اگر آپ کو پورا یقین ہو کہ دوسرا بندہ غلطی پر ہے تو اسے بحث برائے تعمیر کے انداز میں قائل کرنے کی کوشش کریں۔ اگر آپ کامیاب ہو جائیں تو بہت بہتر اور اگر کامیاب نہ ہو سکیں تو بحث کو زیادہ طول نہ دیں بلکہ اس معاملے پر خاموشی اختیار کریں۔ بلاگنگ میں اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ دنیا رنگ رنگ کی ہے اور ہر کسی کی اپنی ایک سوچ ہے اس لئے لازم نہیں کہ ہر کوئی آپ کی بات سے اتفاق کرے۔ آپ کی بات پر تنقید بھی ہو سکتی ہے اس لئے بلاگنگ کے حوالے سے اپنے اندر برداشت پیدا کریں۔ اگر آپ ایسا نہیں کر سکتے تو پھر سمجھ لیں کہ آپ بلاگنگ کی دنیا میں لڑائی تو کر لیں گے لیکن بلاگنگ کبھی نہیں پر پائیں گے۔
دنیا متحرک ہے، آج کچھ ہے تو کل کچھ مختلف بھی ہو سکتا ہے۔انسان کی سوچ بھی متحرک ہے۔ اس لئے اپنی تحریر اور سوچ میں لچک رکھیں کیونکہ اگر وقت کی تبدیلی کے ساتھ آپ کی سوچ میں بھی تبدیلی ہو تو یہی لچک آپ کو فائدہ دے گی اور اگر واقعی آپ کی سوچ میں تبدیلی آئے تو اپنا پرانا لکھا سچ ثابت کرنے کے لئے اپنا آج خراب نہ کریں بلکہ اس بات کو تسلیم کریں کہ کل تک میں یہ سوچتا تھا جبکہ وقت کی تبدیلی کے ساتھ میری سوچ میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ ویسے بھی سوچ پر جمود کا تالا خرابی پیدا کرتا ہے۔
بلاگ پر کبھی بھی کوئی ایسی ذاتی معلومات شیئر نہ کریں جس سے آپ کو اسی وقت یا آنے والے وقت میں نقصان ہونے کا خدشہ ہو۔ جو بھی لکھیں سوچ سمجھ کر لکھیں۔ یاد رہے آپ کا بلاگ آپ کی شخصیت کا عکاس ہوتا ہے۔ اپنی شخصیت کو دوسروں کے سامنے اچھے انداز میں پیش کرنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ اچھا رویہ اختیار کریں۔