اک تیرے نہ ہونے سے
یوں تو کچھ نہیں ہوتا
پھول پھر بھی کھلتے ہیں
چاندنی تو آنگن میں
آج بھی اترتی ہے
… میں بھی یوں تو زندہ ہوں
سانس بھی چلتی ہے
روزوشب گزرتے ہیں
عمر ڈھلتی رہتی ہے

اک تیرے نہ ہونے سے
یوں تو کچھ نہیں ہوتا
کچھ کمی سی رہتی ہے
آنکھ کے کناروں پر
کچھ نمی سی رہتی ہے

اک تیرے نہ ہونے سے
اور کچھ نہیں ہوتا
تشنگی سی رہتی ہے….!!