تم نے بازاروں میں عقلوں کی خریداری کی
Jun.23, 2015 in
Aarzoo Shayari, POETRY
تم نے ہر عہد میں ہر نسل سے غداری کی
تم نے بازاروں میں عقلوں کی خریداری کی
اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی خوداری کی
خوف کو رکھ لیا خدمات پے طمع داری کی
اور آج تم مجھ سے میری جنس گراں مانگتے ہو ؟
حلف ذھن و وفا داری جاں مانگتے ہو
جاؤ یہ چیز کسی مداح سرا سے مانگو
طائفے والوں سے ڈھولک کی صدا سے مانگو
مجھ سے پوچھو گے تو خنجر سے عدو بولے گا
گردنیں کاٹ بھی دو گے تو لہو بولے گا
گردنیں کاٹ بھی دو گے تو لہو بولے گا
Advertisement