کبھی ٹکرا بھی جاتے ہیں
Jun.23, 2015 in
POETRY, zindagee poetry
کبھی ٹکرا بھی جاتے ہیں جو برتن ساتھ رہتے ہیں
ہماری ہو بھی جاتی ہے کبھی تکرار آپس میں
Advertisement
کبھی ٹکرا بھی جاتے ہیں جو برتن ساتھ رہتے ہیں
ہماری ہو بھی جاتی ہے کبھی تکرار آپس میں