یہ جہاں اس جہاں سے ملتا ہے
Jun.23, 2015 in
POETRY, Uru Islamic Poetry
یہ جہاں اس جہاں سے ملتا ہے
لا مکاں بھی مکاں سے ملتا ہے
کتنا محدود کر لیا خود کو
اب خدا بھی ازاں سے ملتا ہے
عشق میں ہارنا ضروری ہے
سود اسکا زیاں سے ملتا ہے
یہ تو ہوتا ہی ہے محبت میں
ہر سرا درمیاں سے ملتا ہے
مر کے شاید یہ راز کھل جائے
ہر نسب خاکداں سے ملتا ہے
جسکو کہتے ہیں ہجر اور وصال
یہ تماشہ کہاں سے ملتا ہے
کر رہا ہوں تلاش۔ رزق وفا
وہ بھی کیا آسماں سے ملتا ہے
شہر کے شہر ہیں کے جنکا پتہ
اب صف۔رفتگاں سے ملتا ہے
کیوں ہمیشہ ترا پتہ نقاش
بزم۔اہل۔زباں سے ملتا ہے
Advertisement