وقت انقلابوں کی پرورش گاہ ھے
یہ زمینوں سے پھوٹ پڑتے ہیں
ذہنِ خلقت میں نفرتی مادے
شکلِ لاوہ میں جو بدلتے ہیں
جبری حالات، ایسی آتش پہ
ہاں ہواؤں کا کام کرتے ہیں
کوئی لاوے کو راہ نہیں دیتا
یہ تو راہوں کو چھین لیتا ھے