ایسا ٹوٹا ھے تمناؤں کا پندار کے بس
May.26, 2015 in
Urdu Broken heart Poetry
ایسا ٹوٹا ھے تمناؤں کا پندار کے بس
دل نے جھیلے ہیں محبت میں وہ خار کے بس
اک لمحے میں زمانے میرے ہاتھوں سے گئے
اس قدر تیز ھوئی وقت کی رفتار کے بس
تو کبھی مجھے رکھ کے دیکھ بازار کے بیچ
اس طرح ٹوٹ کے آئیں گے خریدار کے بس
کل بھی صدیوں کی مسافت سے پرے تھے دونوں
درمیاں آج بھی پڑتی ھے وہ دیوار کے بس
یہ تو اک ضد ھے کہ میں شکایت نہ کروں
ورنہ شکوے تو اتنے ھیں میرے یارکے بس
Advertisement