رمضان میں قرآن پڑھنا افضل ہے یا کہ نماز پڑھنا
رمضان میں دن کو قرآن پڑھنا افضل ہے یا کہ نفلی نماز ؟
الحمد للہ :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا رمضان المبارک میں طریقہ یہ تھا کہ آپ مختلف قسم کی عبادات میں کثرت سے مشغول رہتے تھے رات کو جبرائیل علیہ السلام سے قرآن کا دور کرتے اور جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم جبرائیل علیہ السلام سے ملتے تو آپ خیر اور بھلائی کرنے میں کوشش کرتے سخاوت میں تیز آندھی سے بھی زیادہ بڑھ جاتے آپ رمضان میں زیادہ سے زیادہ سخاوت ، صدقہ ، خیرات ، احسان، تلاوت قرآن ۔ نماز ، ذکر واذکار اور اعتکاف کا اہتمام فرماتے ۔ نبی؛ صلی اللہ علیہ وسلم کا اس مہینے میں یہی طریقہ کار ہوتا تھا ۔
اور رہا یہ معاملہ کہ قرآن کی تلاوت افضل ہے کہ نفلی نماز تو یہ لوگوں کے حالات کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے اور اس کا اندازہ اللہ تعالی ہی کرنے والا ہے کیونکہ اللہ تبارک وتعالی ہر چیز کا احاطہ کۓ ہے ۔
کتاب الجواب الصحیح من احکام صلاۃ اللیل والتراویح سے لیا گیا ،
دیکھیں صفحہ نمبر 45 تالیف الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی ۔
اور بعض اوقات کسی شخص کے حق میں کوئی عمل افضل ہوتا ہے لیکن وہی عمل دوسرے شخص کے حق میں افضل نہیں ہوتا بلکہ اس کے حق میں دوسرا عمل افضل ہوتا ہے ۔ یہ تو اللہ تعالی کے ہاں عامل کے قرب کے اعتبار اور نسبت سے ہے مثلا بعض لوگ نوافل سے متاثر ہوتے اور اس میں خشوع خضوع اختیار کر کے اللہ تبارک وتعالی کا تقرب اور رضا دوسرے اعمال کی نسبت زیادہ حاصل کرتے ہیں ۔
تو اس لۓ نوافل ان کے حق میں افضل ہیں ۔
واللہ تعالی اعلم .