کسی کام کے مثبت نتائج تب ہی برآمد ہوتے ہیں جب آپ اس کام کو مثبت انداز میں کرتے ہیں۔ بلاگنگ کے مثبت نتائج اور حقیقی فوائد حاصل کرنے کے لئے آپ کو مثبت انداز میں بلاگنگ کرنا ہو گی۔
میری نظر میں اس تیز رفتار دور میں بلاگنگ کے بے شمار فوائد ہیں جن میں سے چند ایک بیان کرتا ہوں۔
بلاگنگ سے انسان کو بہت کچھ سیکھنے، اپنی آواز دوسروں تک پہنچانے اور دوسروں کی رائے کا پتہ چلتا ہے جس سے انسان کا ذہن کافی وسیع سوچنا شروع کر دیتا ہے۔ بلاگ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ فی الحال یہ سب سے آسان اور سستا طریقہ ہے جس کے ذریعہ آپ اپنی آواز، سوچ، تجزیات اور تجربات منٹوں میں دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں اور کسی موضوع پر دوسروں کی رائے حاصل کر سکتے ہیں۔ بلاگ کے اتنے فائدے ہیں کہ لکھنا شروع کروں تو کئی گھنٹے اسی میں نکل جائیں۔ چند ایک باتوں کی تھوڑی سی تفصیل بیان کرتا ہوں۔
بلاگنگ سے بلاگر کی زندگی میں تبدیلیاں واقعہ ہونا شروع ہو جاتی ہیں یعنی بلاگر کی سوچ پہلے سے وسیع، سوال و جواب کرنے کا حوصلہ اور بات کرنے کے انداز میں پختگی آ جاتی ہے۔ شروع میں جیسا بھی لکھا جائے لیکن آہستہ آہستہ بہتر لکھنا آ جاتا ہے۔ معلومات میں بے شمار اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ جب کسی تحریر پر قارئین تبصرے یا رائے دیتے ہیں تو کئی ایسے بھی تبصرے ہوتے ہیں جن سے تصویر کے کئی دوسرے رخ نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں اور معلومات میں بہت زیادہ اضافہ ہوتا ہے۔
بلاگنگ کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ بلاگ بلاگر کو لکھنے پر مجبور کرتا ہے۔ اور لکھنے کے بہت فوائد ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ کبھی کبھی کسی موضوع پر دماغ بہت چل رہا ہوتا ہے۔ ایک سوچ کے بعد دوسری سوچ اور موضوع کہاں کا کہاں پہنچ جاتا ہے۔ سوچ منتشر ہو کر رہ جاتی ہے۔ اگر ایسے میں اس موضوع پر لکھنا شروع کریں اور موضوع کو نہ بھولیں تو سوچ ایک نقطہ پر ہی مرکوز رہتی ہے اور اس موضوع کے بارے میں منتشر سوچ کو ایک راہ، ایک منزل مل جاتی ہے۔ بلاگنگ کا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ ویسے تو شاید ہی کوئی بندہ تحریر لکھتا ہو لیکن اگر بلاگنگ کر رہے ہوں گے تو پھر کوشش ہو گی کہ بلاگ کے لئے ہی تحریر لکھ دیتے ہیں یوں جو موضوع ذہن میں ہو گا، اسے کئی حوالوں سے سوچیں گے، کئی سنی سنائی باتوں کی تصدیق کرنے کے لئے معلومات اکٹھی کریں گے اور پھر تحریر لکھ دیں گے۔ یوں دماغ کی پرورش بھی ہوتی رہتی ہے اور اس طرح ڈپریشن کم ہونے کے ساتھ ساتھ انسان کی مایوسی بھی کم ہوتی ہے۔
دل و دماغ کی بات، سوالات اور بہت کچھ جب آپ دوسروں سے کہہ دیتے ہیں تو من ہلکا ہو جاتا ہے۔ بلاگ کا ایک چھوٹا سا فائدہ بتاتا ہوں۔ بجلی گئی ہوئی تھی، ہر کام رکا ہوا تھا، برا حال تھا، بس غصہ آیا لیکن نکال کسی پر نہیں سکتا تھا تو بس ایک تحریر بلاگ پر لکھ دی۔ اپنی آواز دوسروں تک پہنچا دی۔ دل ہلکا ہو گیا۔ ویسے بھی ظلم کے خلاف چپ رہنے کی بجائے بولنا بہتر ہے چاہے بلاگ کے ذریعے ہی کیوں نہ بولا جائے۔ ایک بندہ جس کی کوئی نہ سنے لیکن پھر بھی وہ حق کی صدا لگاتا رہے تو اس کی بات ایک نہ ایک دن اثر ضرور کرے گی اور بلاگنگ ایک ایسی چیز ہے جس کے ذریعے آپ حق کی آواز آسانی سے دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔
بلاگنگ رائے عامہ ہموار کرنے میں بڑا اہم کردار ادا کرتی ہے۔ کم از کم پچھلی ایک صدی میں دنیا میں سب سے زیادہ تبدیلیاں قلم کے زور پر ہوئیں۔ سائنس کے اس دور میں جہاں دنیا ایک گلابل ویلیج بن گئی ہے وہاں قلم کا سب سے آسان اور مؤثر استعمال بلاگنگ ہی ہے۔ بلاگنگ جہاں بڑے بڑے لکھاریوں کو آسانیاں دیتی ہے وہیں پر ایک عام بندے کو اپنے جوہر دیکھانے اور لکھنے کے ہنر کو مزید بہتر کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔
کئی بندے لکھنا چاہتے ہیں، اپنی سوچ اور تجربات دوسروں تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ لیکن ہر بندہ کتاب، اخبارات یا رسائل میں لکھ نہیں سکتا لیکن بلاگنگ کے ذریعے بہت کچھ، بڑی آسانی سے اور آزادی کے ساتھ لکھا جا سکتا ہے اور تھوڑے سے بھی تھوڑے علم کو دوسروں تک آسانی سے پہنچایا جا سکتا ہے۔
بلاگنگ صرف اپنی سوچ کو دوسروں تک پہنچانے کا نام نہیں بلکہ دوسروں کی سوچ جاننے کے لئے بھی بلاگنگ ہوتی ہے۔ جیسے کوئی طالب علم کسی موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کر کے دوسروں سے مشورہ کرتا ہے کہ باقی اس موضوع پر کیا سوچتے ہیں یا پھر وہ جو علم رکھتے ہیں وہ اس تک پہنچا دیں۔ اس کے علاوہ کوئی محقق بلاگنگ کے ذریعے اپنی تحقیق دوسروں تک پہنچاتا ہے اور جواب میں اس کی حوصلہ افزائی ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر رائے تحقیق کو مزید چار چاند لگا دیتی ہے۔
ساری بات کا خلاصہ یہ کہ اگر آپ سوچتے اور سمجھتے ہیں کہ آپ کو اپنی سوچ اور معلومات دوسروں تک پہنچانی چاہئے اور دوسروں کی رائے جاننی چاہئے، تو اس کے لئے بہترین چیز بلاگ ہے۔ مثبت بلاگنگ کے دوران آپ کو خود اندازہ ہونا شروع ہو جائے گا کہ بلاگنگ آپ کی زندگی میں کیسی کیسی اور کتنی بڑی بڑی مثبت تبدیلیاں لاتی ہے اور آپ کو کیا کیا فوائد پہنچاتی ہے۔
بلاگنگ ایک طرف بلاگر کی زندگی پر مثبت اثرات ڈالتی ہے اور معلومات میں بہت اضافہ کرتی ہے تو دوسری طرف قارئین کو بھی بے شمار تجزیات، تجربات اور معلومات سے نوازتی ہے۔